JavaScript is not enabled!...Please enable javascript in your browser

جافا سكريبت غير ممكن! ... الرجاء تفعيل الجافا سكريبت في متصفحك.


ہوم

پاکستان سعودی عرب کو ایٹمی چھتری فراہم کرے گا ؟

 


پاکستان سعودی عرب کو ایٹمی چھتری فراہم کرے گا ؟

دبئی،اسلام آباد:سعودی عرب اور ایٹمی ہتھیار رکھنے والے پاکستان نے بدھ کی شب ایک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط کیے ، جس سے دہائیوں پر محیط سکیورٹی شراکت داری میں نمایاں اضافہ ہوا ہے ۔

 یہ معاہدہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب ایک ہفتہ قبل اسرائیل کے قطر پر حملوں نے خطے کی صورتحال کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔دفاعی تعلقات میں اس اضافے کا پس منظر یہ ہے کہ خلیجی عرب ممالک امریکہ کو بطور سکیورٹی ضامن کم قابلِ اعتماد سمجھنے لگے ہیں۔رائٹرز کے ایک سوال پر کہ آیا پاکستان اب سعودی عرب کو ایٹمی چھتری  فراہم کرنے کا پابند ہوگا، ایک سینئر سعودی عہدیدار نے کہا: یہ ایک جامع دفاعی معاہدہ ہے جو تمام فوجی ذرائع کا احاطہ کرتا ہے ۔پاکستان واحد ایٹمی طاقت رکھنے والا مسلم اکثریتی ملک ہے اور اسلامی دنیا کی سب سے بڑی فوج رکھتا ہے ، جس کے بارے میں اس نے بارہا کہا ہے کہ اس کی توجہ ہمسایہ دشمن بھارت کو روکنے پر مرکوز ہے ۔سعودی عہدیدار کے مطابق یہ معاہدہ برسوں کی بات چیت کا نتیجہ ہے ۔

جب ان سے معاہدے کے وقت کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا: یہ کسی مخصوص ملک یا کسی خاص واقعے کا ردعمل نہیں بلکہ ہمارے دونوں ملکوں کے دیرینہ اور گہرے تعاون کو ادارہ جاتی شکل دینے کا عمل ہے ۔پاکستان کے فوجی طویل عرصے سے سعودی عرب میں تعینات ہیں، جن کی تعداد اس وقت 1,500 سے 2,000 کے درمیان بتائی جاتی ہے ۔ یہ فوجی سعودی افواج کو عملی، تکنیکی اور تربیتی مدد فراہم کرتے ہیں، جس میں فضائیہ اور بری فوج دونوں شامل ہیں۔سعودی عرب نے پاکستان کو تین ارب ڈالر کا قرض بھی دیا ہوا ہے ، جسے دسمبر میں توسیع دی گئی تھی تاکہ اس کے زرمبادلہ کے ذخائر کو سہارا مل سکے ۔سعودی اہلکار نے اس بات کا اعتراف کیا کہ پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں اور ضرورت اس بات کی ہے کہ تعلقات میں توازن رکھا جائے ۔ ان کا کہنا تھا:ہمارے بھارت کے ساتھ تعلقات پہلے سے زیادہ مضبوط ہیں۔ ہم اس تعلق کو مزید بڑھاتے رہیں گے اور جس حد تک ممکن ہوا ہم خطے کے امن میں کردار ادا کریں گے ۔ 


نامای میلپیغام