JavaScript is not enabled!...Please enable javascript in your browser

جافا سكريبت غير ممكن! ... الرجاء تفعيل الجافا سكريبت في متصفحك.


ہوم

جلال پور پیروالا: کشتی مالکان 30 سے 50 ہزار کرایہ وصول کررہے : سیلاب متاثرین، مریم نواز نے سخت کارروائی کا حکم دیدیا : خصوصی پیکیج، حفاظتی بندبنانیکا اعلان


جلال پور پیروالا: کشتی مالکان 30 سے 50 ہزار کرایہ وصول کررہے : سیلاب متاثرین، مریم نواز نے سخت کارروائی کا حکم دیدیا : خصوصی پیکیج، حفاظتی بندبنانیکا اعلان

ملتان،لاہور:جلالپور پیروالا میں پرائیویٹ کشتیوں کے مالکان نے سیلاب متاثرین کو لوٹنا شروع کر دیا۔متاثرین کا کہنا ہے نجی کشتی مالکان 30سے 50ہزار روپے تک کرایہ وصول کررہے ہیں ،انتہائی خراب صورتحال کی وجہ سے سیلاب متاثرین جان بچانے کے لئے زائد پیسے دینے پر مجبور ہیں۔وزیر اعلی مریم نواز نے سخت نوٹس لیتے ہوئے سیلاب متاثرین کو لوٹنے والے کشتی مالکان کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیدیا۔

متاثرین کا کہنا ہے پہلے ہم ڈوبے پڑے ہیں ہم پر مزید ظلم کیا جا رہا ہے ۔ایک متاثرہ شخص نے کشتی والے سے تکرار کرتے ہوئے کہا ہم پر ظلم نہ کرو جس پر کشتی والے نے متاثرہ شخص کو جواب دیا کہ میں پٹرول کے پیسے لے رہا ہوں۔وزیراعلی مریم نواز نے جلال پور پیر والا میں نجی کشتی مالکان کے سیلاب متاثرین کا مالی استحصال کرنے کی خبر کا سخت نوٹس لیا ہے ۔وزیر اعلی کی ہدایت پر پرائیویٹ کشتیوں کو ادائیگی حکومت کرے گی۔وزیر اعلی نے کمشنر ملتان اور ڈی سی کو نجی بوٹس کو ادائیگی کا حکم دے دیا۔وزیر اعلی نے سیلاب متاثرین کو لوٹنے والے کشتی مالکان کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا ہے اور جلال پور پیر والا میں نجی کشتیاں سرکاری نگرانی میں چلانے کی ہدایت کی ہے ۔ مریم نوازشریف نے کہا سیلاب کی آڑ میں موقع کا فائدہ اٹھانے اور عوام کا استحصال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔بعد ازاں وزیر اعلی مریم نواز شریف نے ایکس پراپنے پیغام میں کہا سیلاب متاثرین سے زائد کرایہ وصول کرنے والے نجی کشتی مالکان گرفتارکرلئے گئے ہیں۔وزیراعلی نے کہا شکایات موصول ہوئیں کہ نجی کشتی مالکان سیلاب متاثرین سے زائد کرائے وصول کر رہے ہیں جس پر فوری کارروائی عمل میں لائی گئی۔

سیلاب متاثرین سے زائد کرائے کی وصولی میں ملوث افراد کو گرفتار کر لیا گیا ۔فلڈ ایریاز میں تمام نجی کشتیاں سخت پولیس نگرانی میں چلیں گی۔پنجاب حکومت سیلاب متاثرین کی ٹرانسپورٹ کے کرایوں کا خرچ خود برداشت کرے گی۔دریں اثنا وزیر اعلی پنجاب مریم نواز سیلاب زدگان کا دکھ بانٹنے ملتان شہر کی تحصیل جلالپور پیر والا پہنچ گئیں۔ وزیر اعلی نے گورنمنٹ کالج جلالپور پیر والا فلڈ ریلیف کیمپ کا دورہ کیا اور سیلاب متاثرین میں گھل مل گئیں ۔ سیلاب متاثرہ خواتین کو گلے لگا کر دلاسہ دیا اور ان کے مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی۔ وزیر اعلی نے سیلاب متاثر ہ بچوں سے شفقت کا اظہار کیا اور خود ڈش لے کربچوں کو کھانا پیش کیا۔ وزیر اعلی کی طرف سے متاثرین کے لئے خصوصی طور پرکھانے کا اہتمام کیا گیا۔ کھانے کا منیو خود وزیراعلی نے ترتیب دیا۔انہوں نے سیلاب متاثرہ بچوں اور خواتین میں پھل تقسیم کیے ۔ وزیر اعلی بزرگ خاتون کودیکھ کراٹھ گئیں اور انہیں کھانا پیش کیااور ساتھ بیٹھ کر کھانا کھایا۔ وزیر اعلی نے سیلاب کے دوران جاں بحق ہونے والے افراد کے ورثا کو امدادی رقوم کے چیک دئیے ۔ مریم نواز برقع پوش بزرگ خاتون کے ساتھ بیٹھ گئیں، حال دریافت کیا اور متاثر ہ خواتین کیساتھ بیٹھ کر کھانا بھی کھایا۔ وزیراعلی نے کنگ سلمان ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر،پی ڈی ایم اے کی طرف سے فوڈ پیکٹ اور دیگر امدادی سامان بھی تقسیم کیا۔

وزیر اعلی پنجاب فلڈ ریلیف کیمپ سے جلالپور پیروالا سٹی کے حفاظتی بند پر پہنچ گئیں۔ جلالپورپیروالا بائی پاس پر وزیراعلی کو دیکھ کر ہزاروں کا مجمع امڈ آیا۔ مریم نواز نے جلالپور پیروالا کے لئے مستقل حفاظتی بند بنانے کا اعلان کیا۔ انہوں نے سینئر منسٹر مریم اورنگزیب کو جلالپور پیر والا میں انخلا آپریشن کی مانیرنگ کیلئے قیام کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلی نے اچ شریف کے لئے گیلانی ایکسپریس وے پراجیکٹ اور جلالپورپیروالا کے سیلاب متاثرین کے لئے سپیشل پیکیج کا بھی اعلان کیا۔ سیلاب کے دوران جاں بحق ہونے والے افراد کے ورثاکے لئے 10،10 لاکھ امداد ،منہدم ہونے والے مکمل گھر پر 10 لاکھ اور ایک کمرہ گرنے پر5 لاکھ امداد ملے گی۔ بڑے مویشیوں کا ضیاع ہونے پر 5 لاکھ اور چھوٹے جانور کے لئے 50 ہزار روپے امداد دی جائے گی۔ مریم نواز نے سیلاب متاثرین سے پرجوش اور پر اثر خطاب کرتے ہوئے کہا نواز شریف کی بیٹی ہوں، اپنا ہر وعدہ پورا کروں گی۔ سیلاب سے متاثرہ ایک ایک فرد کا نقصان پورا کریں گے ۔

انسانی جان کی کوئی قیمت نہیں دے سکتامگر جاں بحق افراد کے ورثا کے لئے جو بھی ممکن ہوا کریں گے ۔وزیراعلی نے گجرات سے ریکارڈ مدت میں سیلابی پانی کے نکاس پر ریسکیو ٹیم اور اداروں کو شاباش دی ۔ مریم نواز نے کہا صرف چار دِن میں اداروں اور عملے نے دن رات کام کرکے عوامی خدمت کی نئی مثال قائم کی ہے ۔ اللہ تعالی کا شکر ہے کہ گجرات میں زندگی معمول پر لوٹ آئی ہے ۔ انہوں نے کہا عوام کی جان ومال، خوراک، علاج، رہائش پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، ریسکیو کے بعد بحالی کا عمل بھی تیزی سے آگے بڑھے گا ۔وزیراعلی نے کہا فصلوں اور دیگر نقصانات کا ازالہ کریں گے ، عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

سیالکوٹ،نارنگ منڈی، چیچہ وطنی،رحیم یار خان (نمائندگان دنیا،مانیٹرنگ ڈیسک)سیلاب سے جنوبی پنجاب میں صورتحال بدستور تشویشناک، مزید بند ٹوٹ گئے ، رحیم یارخان کشتی حادثے میں اموات 9 ہوگئیں جبکہ جلال پورپیروالا اور مظفرگڑھ میں بھی کشتیاں الٹ گئیں، ریلے سندھ میں داخل ہوگئے ۔پنجاب میں حالیہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے باعث اموات کی تعداد 76 تک پہنچ گئی جبکہ اب تک 42 لاکھ 9 ہزار افراد متاثر ہو چکے ہیں۔ریلیف کمشنر پنجاب کے مطابق دریائے راوی، ستلج اور چناب میں شدید سیلابی صورتحال کے باعث 4ہزار سے زائد موضع جات متاثر ہوئے ۔سیلاب میں پھنس جانے والے 21 لاکھ 90 ہزار لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی(پی ڈی ایم اے ) کے ڈائریکٹر جنرل عرفان علی کاٹھیا نے کہا ہے کہ بھارت صرف اپنی ضرورت کے مطابق اپنی ڈاون سٹریم نہروں میں پانی چھوڑ رہا ہے ، بھارت سے راوی اور ستلج میں پانی چھوڑنے کا سلسلہ رک چکا ہے ۔جلالپور پیر والا کی صورتحال انتہائی خراب ہے ، جلالپور پیروالا کو تین دریاوں راوی، چناب اور ستلج کا پانی متاثر کر رہا ہے ۔ چند گھنٹے پہلے ایک شگاف پڑنے سے پانچ چھ مزید آبادیاں متاثر ہونے کا خدشہ ہے ، تمام لوگوں کے انخلا کو یقینی بنایا جا رہا ہے ، شگاف پر کرنے کے لیے تمام مشینری کام کر رہی ہے ۔

نارووال، شیخوپورہ، لاہور، ننکانہ میں پانی کے بہا ومیں بتدریج کمی آ رہی ہے ، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، وزیرآباد، حافظ آباد، چنیوٹ میں کافی تیزی سے پانی اتر رہا ہے ۔ پانی اترنے والے علاقوں میں ریلیف کیمپوں سے لوگ واپس جا رہے ہیں، اگلے تین دن کا بڑا چیلنج جنوبی پنجاب ہے ، ملتان کی صورتحال تشویشناک ہے ، مظفرگڑھ، لیاقت پور اور رحیم یارخان کی صورتحال بھی تشویشناک ہوگئی۔ ادھر نارنگ منڈی میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں ، راوی نے رخ موڑ لیا ، نئے راستے پر چل پڑا ، دریاکے اردگرد ہزاروں ایکڑ زرعی رقبہ دریانے اپنی آغوش میں لے لیا ، فصلیں ریت کے نیچے دب گئیں ۔ پاک بھارت بارڈ ر پر بھی پانی کی وجہ سے فوجیں دور چلی گئیں بارڈر لائن پر درجنوں چوکیاں بہہ گئیں۔ہیڈ سدھنائی پر پانی کا بہاو ایک لاکھ 28 ہزار کیوسک ہے جبکہ بلوکی کے مقام پر 98ہزارکیوسک پانی کا ریلہ گزر رہا ہے ۔دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا، سلیمانکی اور ہیڈ اسلام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے ۔ دریائے چناب کا پانی ملتان کی تحصیل جلالپور پیروالا میں تباہی مچاتے ہوئے آگے بڑھ رہا ہے ۔حکام کا کہنا ہے کہ جلالپور پیروالا شہر کو سیلابی پانی سے بدستور خطرہ ہے ۔ جلالپور پیر والا میں شہر کو بچانے والا عارضی بند پر بھی پانی کا بہا وبڑھ گیا جبکہ کئی لوگ تاحال پانی میں گھرے ہوئے ہیں جلال پور پیر والا کے سیلاب متاثرین کی خیمہ بستیاں بھی شہر میں ہی قائم کی گئی ہیں۔

جلال پور پیروالا کو بچانے کے لیے وہاڑی پل بند توڑ دیا گیا۔جبکہ دریائے چناب کے نواحی علاقہ ، پھرانیں کا سپربند بھی ٹوٹ گیا۔ درجنوں آبادیاں زیرآب آگئیں ۔ بند ٹوٹنے سے سینکڑوں گھر، ہزاروں ایکڑ پر تیار فصلیں تباہ ہوگئیں۔ سپر بند ٹوٹنے سے نواحی علاقہ عمرپور، عنایت پورسمیت دیگرعلاقے زیرآب آسکتے ہیں۔ شہر میں سیلابی پانی داخل ہونے کے خدشات مزید بڑھ گئے ۔دوسرا بڑا سیلابی ریلہ ہیڈ محمد والا کے مقام سے گزر رہا ہے جبکہ ہیڈ محمد والا کے مقام پر گرے والا چوک پر نصب گیج پر پانی کی سطح گرنے لگی۔ادھر ملتان، میانوالی، راولپنڈی سیکشن پرٹریک متاثر ہے جس سے ٹرینوں کی آمدو رفت بند ہے ۔ترجمان ریلوے کے مطابق سیلاب سے ٹریک متاثرہونے کے باعث تھل ایکسپریس اور مہرایکسپریس تاحکم ثانی معطل کر دی گئی ہے ۔شیر شاہ بند پر پانی کا بہا وبرقرار ہے تاہم آئندہ 24 گھنٹوں میں پانی اترنا شروع ہوگا، جس پر شیر شاہ بند کو توڑنے کا فیصلہ تاحال ملتوی کر دیا گیا اور ضرورت پڑنے پر ٹیکنیکل کمیٹی بریچ کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرے گی۔تاہم اوچ شریف روڈ پر شگاف ڈالنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ سی پی او صادق علی ڈوگر کے مطابق شہر کو بچانے کے لیے سیلاب کا رخ بستی لانگ، بستی کنہوں اور بہادر پور کی جانب موڑا جائے گا،جلالپور شہر کو بچانے کے لیے بنائے گئے عارضی بند پر پانی کا دبا کم نہیں ہورہا تھا۔سیالکوٹ میں دریائے توی پر سیلابی صورتحال کے بعد راستوں کی بحالی کے لئے دن رات کی تگ و دود سے بنایا جانے والا عارضی پل ٹوٹ گیا، جس سے ایک مرتبہ پھر سیالکوٹ کا بجوات کے 80سے زائد دیہات سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا۔ادھر چیچہ وطنی کمالیہ روڈ پر خان دا چک کے قریب دریائے راوی کے سیلاب کی وجہ سے بنے شگاف کو پار کرتے ہوئے دو نوجوان طالبعلم مزمل اسلم اور شہزاد دیکھتے ہی دیکھتے پانی میں ڈوب ہوگئے ۔

کئی گھنٹے کی تلاش کے بعد لاشیں نکال لی گئیں۔رحیم یار خان کے موضع نوروالا کے علاقہ میں کشتی حادثے میں لاپتا ہونے والے مزید 3افراد کی لاشیں نکال لی گئیں جس سے جاں بحق افراد کی تعداد9تک پہنچ گئی۔خیال رہے سیلاب میں گھرے ایک ہی خاندان کے 25سے زائد افراد کوکشتی کے ذریعے محفوظ مقام پرمنتقل کرتے ہوئے حادثہ پیش آیا تھا جس میں 14افراد کو زندہ بچالیا گیا تھا۔مظفرگڑھ میں علی پور کے علاقے لتی ماڑی میں سیلاب متاثرین سے بھری کشتی الٹ گئی،موقع پر موجود افراد نے بروقت کارروائی سے تمام 10افراد کو بچا لیا۔جلالپورپیروالا میں ریسکیو آپریشن کے دوران بھی کشتی الٹ گئی،کشتی میں خواتین اور بچوں سمیت 25 افراد سوار تھے ، ریسکیو ٹیموں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 24 افراد کو زندہ نکال لیا، جبکہ 3 سالہ ایک بچے کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیاجہاں وہ دم توڑ گیا۔لالہ موسی میں محلہ شاہ تکیہ ڈنگہ کے رہائشی عمران قریشی کے دوبیٹے زنیراورشاہ زین برساتی نالے میں ڈوب گئے ، 15سالہ زنیرکو علاقہ مکینوں نے بچالیاجبکہ ریسکیوٹیمیں12سالہ شاہ زین کی لاش کی تلاش میں مصروف ہیں۔موضع بخشو بھتڑ کا رہائشی 20 سالہ سرفراز اپنے بھائیوں کے ہمراہ ٹریکٹرکے ٹائرکی ٹیوب کے ذریعے پانی میں گھرے گھریلوسامان کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے دوران ڈوب کر جاں بحق ہوگیا۔

بیٹ طاہرپیرکارہائشی 30سالہ فرازاپنے 5سالہ بھانجے راحب اور6 سالہ بھانجی ماہیر کو کندھوں پراٹھاکرسیلابی پانی سے گزرکرمحفوظ مقام پرجارہاتھا کہ پانی کے تیزبہاکے باعث بچوں سمیت ڈوب گیا تاہم نزدیک موجود ریسکیو عملہ کے جوانوں نے بچوں کوزندہ بچالیاجبکہ ماموں فرازڈوب کرجاں بحق ہوگیا ۔جنوبی پنجاب میں تباہی پھیلانے کے بعد سیلاب سندھ میں داخل ہوگیا، گڈو بیراج کی سطح 5 لاکھ 2 ہزار 844 کیوسک اور پانی کا اخراج 4 لاکھ 92 ہزار 433 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔سکھر بیراج پر پانی کی سطح بلند ہونے لگی، جہاں نچلے درجے کا سیلاب ہے ، سکھر بیراج پر اپ سٹریم میں پانی کی سطح 4 لاکھ 405 کیوسک اور ڈائون سٹریم میں 3 لاکھ 82 ہزارکیوسک ہے ۔اسی طرح کوٹری بیراج پر پانی کی آمد 2 لاکھ 53 ہزار 145 کیوسک ریکارڈ کی گئی، ہیڈ پنجند پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کی سطح 4 لاکھ 75 ہزار کیوسک سے زائد ہوگئی۔


نامای میلپیغام