نوشہرہ ورکاں : پولیس حراست میں ملزم کی موت پرعدالت کا اہلکاروں پر مقدمہ درج کرنے کا حکم
نوشہرہ ورکاں (تحصیل رپورٹر)پولیس حراست میں زہرخورانی سے شہری کی موت پر عدالت کاپولیس افسران اوراہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم ،بتایا گیا ہے کہ حفیظ الرحمن خاں ایڈیشنل سیشن جج نوشہرہ ورکاں کی عدالت نے پولیس کی حراست میں شہری مقصود احمد کی زہرخورانی اور بعدازاں ہسپتال میں موت واقع ہونے پر بیوہ ناہید بی بی کی 22A/22B کی دائر کردہ رٹ پٹیشن پر اندراج مقدمہ کا حکم جاری کردیا 12اکتوبر2024کو شک کی بنا پر تھانہ نوشہرہ ورکاں کے ایس ایچ او طاہر وٹو ،اے ایس آئی رانا صداقت ، سب انسپکٹر عامر شہزاد چیمہ،اے ایس آئی اقبال گجر،کانسٹیبل انجم کھرل،کانسٹیبل افتخار ،نائٹ محرر سیف اللہ اور سنتری صدیق وغیرہ نے تھابل دوچھہ کے رہائشی مقصود ولد چھجو خاں کو گرفتار کر کے بے جا تشدد کا نشانہ بنایا اور پولیس حراست میں زہر کھانے سے مقصود احمد کی حالت خراب ہو گئی جسے بعدازاں ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن مقصود جانبر نہ ہوسکا مقتول کی بیوہ ناہید بی بی کی سی پی او گوجرانوالہ کو دی گئی درخواست میں دادا رسی نہ ہوسکی اور مقامی پولیس نے سیاسی اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے مقصود کی تدفین کروادی بیوہ ناہید بی بی نے بزریعہ عدالت قبر کشائی کروائی اور ایڈیشنل سیشن جج حفیظ الرحمن کی عدالت میں رٹ پٹیشن بھی دائر کی جس پر عدالت نے پولیس افسران اور اہلکاروں کو مقتول مقصود کے قتل میں ملوث قرار دیتے ہوئیاندارج مقدمہ کا دے دیا بیوہ ناہید بی بی کے وکلا زمان انور ایڈووکیٹ اورذیشان گجر ایڈووکیٹ کاکہناتھا کہ مقتول پانچ نا بالغ بچوں کا باپ تھا لہذا اہل خانہ کو انصاف کی فراہم کرتے ہوئے ملزمان کو کڑی سے کڑی سزا دی جائے