سلمان اکرم راجہ کا استعفی،کیا وجہ بنی؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی
اسلام آباد(نیوزڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری سلمان اکرم راجہ کے مستعفی ہونے کی وجوہات سامنے آگئی۔ ذرائع نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس ہو رہا تھا جس میں تمام مرکزی قیادت شریک تھی اسی دوران بشر ی بیگم اجلاس میں آئی اور انہوں نے مرکزی قیادت کو کھری کھری سنا دی ۔ انہوں نے کہا کہ آپ سب نے عمران خان کو جان بوجھ کر تنہا چھوڑ دیا ہے جس کی وجہ سے آج وہ جیل میں قید و بند کی سزا بھگت رہے ہیں ۔ یہ تلخ کلامی جب حد سے بڑھی تو مرکزی قیادت میں شامل سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ہم یہاں کسی کی باتیں سننے کے لیے نہیں آئے ہیں ۔ اس وجہ سے میں پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری کے عہدے سے مستعفی ہوتا ہوں۔ اس دوران تمام مرکزی قیادت نے سلمان اکرم راجہ کو روکا کہ وہ اپنا استعفی نہ دیں لیکن انہوں نے کہا کہ اب میں کسی صورت بھی سیکرٹری جنرل نہیں رہ سکتا اور اس حوالے سے مرکزی قیادت کا آگاہ کر دیا ہے۔ لیکن میں قانونی ٹیم کے سربراہ کے طور پر اپنی خدمات سر انجام دیتا رہوں گا لیکن میں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے نہ کوئی بیان دوں گا نہ ہی کسی چینل پر آئو ں گا اور نہ ہی کوئی بات کروں گا ۔ مرکزی قیادت اس بات پر زور دیتی رہی کہ آپ استعفی نہ دیں اور اس کو واپس لیں۔ لیکن وہ اس بات پر بضد رہے کہ اب میںاپنے فیصلے پر قائم ہوں،ذرائع نے بتایا کہ سلمان اکرم راجہ کے استعفی کی اصل وجہ بشری بیگم بنی جنہوںنے جو اجلاس میں آکر ساری مرکزی قیادت کو کھری کھری سنائی۔ یہ اجلاس کوئی تین مرتبہ ہوا جبکہ مرکزی قیادت کا یہ خیال تھا کہ بشری بیگم کو سیاست سے علیحدہ رہنا چاہیے اور ان کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں وہ کوئی سیاسی شخصیت نہیں ہے نہ ہی ان کا کو ئک سیاسی بیک گروانڈ ہے۔