ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ میں صحافیوں کو آگاہ کیا کہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے پاکستان کا دو روزہ دورہ کیا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے پاکستانی قیادت سے ملاقاتیں کیں، جس میں دونوں ممالک نے مشرق وسطی کی صورتحال اور غزہ میں جاری مظالم کی مذمت کی۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی غزہ کے حالات پر رپورٹ کا خیر مقدم کرتا ہے اور اسرائیلی حملوں سے یو این آر ڈبلیو اے کے کارکنوں کو درپیش مسائل پر تشویش کا اظہار کرتا ہے۔
ان حملوں کے باعث فوری طبی امداد کے منتظر فلسطینیوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ترجمان نے کشمیر کے حریت رہنما یاسین ملک کی بگڑتی صحت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی انتظامیہ سے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ یاسین ملک کے خلاف جعلی مقدمات بنائے گئے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف11نومبر کو سعودی عرب میں بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کے لیے ریاض جائیں گے۔ اس کانفرنس میں غزہ کی صورتحال پر بات چیت ہوگی اور وزیراعظم مختلف رہنماوں، بشمول او آئی سی کے عہدیداروں سے ملاقاتیں کریں گے۔
وزیراعظم بعد ازاں باکو میں منعقدہ کوپ29سمٹ میں بھی شرکت کریں گے، جہاں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار بھی ان کے ہمراہ ہوں گے۔ یہ کانفرنس اس وقت ہو رہی ہے جب پاکستان میں لاکھوں افراد ماحولیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہیں۔