ٹیکسٹائل میں چینی مہارت سے فائدہ اٹھائینگے :شہبازشریف
اسلام آبادوزیراعظم شہباز شریف نے کہا بنگلہ دیش سے تجارت بڑھانا چاہتے ہیں ،ٹیکسٹائل میں چینی مہارت سے فائدہ اٹھائیں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بنگلہ دیشی ہائی کمشنر اور چینی کمپنی کے وفد سے ملاقاتوں میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
وزیراعظم سے گارمنٹس انڈسٹری سے وابستہ چینی گروپ چیلنج فیشن پرائیویٹ لمیٹڈکے وفد نے چیئرمین ہوآنگ وئیگو کی قیادت میں ملاقات کی۔وزیراعظم نے کہا کہ چین-پاکستان اقتصادی راہداری کے صنعتی حصے کے فروغ کے لئے پر عزم ہیں۔چینی صنعتیں پاکستان میں اپنے یونٹس لگائیں ۔ چیلنج گروپ کی جانب سے پاکستان میں خصوصی اقتصادی زون کا خیر مقدم کرتے ہیں ، پاکستان ٹیکسٹائل کے شعبے میں چین کی ترقی اور مہارت سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے ۔ جلد ہی چین میں چین -پاکستان بزنس -ٹو-بزنس کانفرنس منعقد کی جائے گی؛ یہ کانفرنس چین اور پاکستان کے نجی کاروباری اداروں کو اشتراک کا ایک موقع فراہم کرے گی۔ چیئرمین چیلنج فیشن گروپ نے بتایا کہ چیلنج فیشن گروپ 2014 سے اب تک پاکستان میں 17 ملین امریکی ڈالرز کی سرمایہ کاری کر چکا ہے ،خصوصی اقتصادی زون سے 5 سالوں میں 100 ملین امریکی ڈالرز کی سرمایہ کاری کی جائے گی جس کے نتیجے میں 400 ملین امریکی ڈالرکی برآمدات متوقع ہیں۔ ملاقات کے بعد وزیراعظم نے چیلنج گروپ خصوصی اقتصادی زون کا افتتاح بھی کیا۔دریں اثنا وزیر اعظم سے عوامی جمہوریہ بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر اقبال حسین خان نے ملاقات کی۔وزیراعظم نے کہا کہ سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانیکی ضرورت ہے ۔ پاکستان بنگلہ دیش کے ساتھ تجارت اور عوام کے درمیان روابط کو بڑھانے کا خواہاں ہے ۔ بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر اقبال حسین نے وزیراعظم کو سفر، تجارت اور رابطوں کو آسان بنانے کے لیے دونوں ممالک کی جانب سے اٹھائے جانے والے مختلف اقدامات سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے ہائی کمشنر کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے انہیں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ۔علاو ہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف سے وفاقی وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک نے ملاقات کی اور پٹرولیم ڈویژن سے متعلق امور پر بات چیت کی ،ملاقات میں ملک کی مجموعی و سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیراعظم سے وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے بھی ملاقات کی ، اس دوران پاکستان ریلوے سے متعلق امور سمیت ملک کی مجموعی و سیاسی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔