عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق حزب اللہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نعیم قاسم کو تنظیم میں ان کی طویل خدمات، اصولوں اور اہداف کی پاسداری کی وجہ سے اس عہدے پر فائز کیا گیا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ نعیم قاسم کی قیادت اور اللہ کی رہنمائی کے ساتھ حزب اللہ اپنے اہداف کو حاصل کرے گی اور دجالی قوتوں کو شکست دے گی۔
یاد رہے کہ71سالہ نعیم قاسم حزب اللہ میں حسن نصر اللہ کے بعد سے ہم رہنما سمجھے جاتے تھے اور نمبر ٹو کے طور پر شہرت رکھتے تھے۔
نعیم قاسم کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ وہ ان مذہبی اسکالرز میں سے ایک ہیں جنہوں نے1980کے اوائل میں حزب اللہ کی بنیاد رکھی تھی اور وہ عوامی سطح پر سب سے متحرک رہنما بھی ہیں۔
حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد نعیم قاسم کو حتمی نام کے انتخاب تک عبوری سربراہ مقرر کیا گیا تھا جب کی جانشین کے طور پر ہاشم صفی الدین کا نام لیا جا رہا تھا۔
تاہم اسرائیلی فوج نے ایک فضائی حملے میں ہاشم صفی الدین حزب اللہ کے سربراہی ملنے سے قبل ہی شہید کردیا۔ نعیم قاسم کو بھی دھمکیاں ملیں جس پر وہ ایران منتقل ہوگئے تھے۔